: شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
: سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے
بڑا مہربان نہایت رحم والا
انصاف کے دن کا حاکم
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی توبہ اس کے مرنے سے پہلے پہلے تک قبول فرماتا ہیں (چنانچہ بندے کو مایوس نہ ہونا چاہئے)۔ (حضرت عبداللہ بن عمرؓ۔ ترمذی شریف)
نئی دہلی،22اپریل(ایجنسی) مرکزی وزیر مواصلات اور بی جے پی کے سینئر لیڈر روی شنکر پرساد نے جمعہ کو ایک پروگرام میں کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ مسلمان بی جے پی کو ووٹ نہیں دیتے. اس کے باوجود بی جے پی ان کا پورا احترام کرتی ہے اور پارٹی نے کبھی ان کو پریشان نہیں کیا ہے یا ظلم نہیں کیا . میڈیا رپورٹس کے مطابق روی شنکر پرساد نے ایک پروگرام میں کثیر الثقافتی معاشرے کے سلسلے میں کئے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا، '' ہم لوگ ہندوستان کے مختلف قسم کا احترام کرتے ہیں ... گزشتہ کافی وقت سے ہمارے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے. لیکن آج لوگوں کے آشیرواد سے ہم لوگ یہاں ہیں. 25 ریاستوں میں ہماری حکومت ہے. 13 ریاستوں میں ہمارے وزیر اعلی ہیں. ہم لوگ ملک پر حکومت کر رہے ہیں. لیکن کیا ہم لوگوں نے کسی بھی طرح کا کام کر رہے کسی بھی مسلمان شخص کو پریشان کیا؟ کیا ہم نے کسی بھی مسلمان کو نوکری سے نکالا؟ ہمیں اچھے سے پتہ ہے کہ ہم لوگوں کو
مسلمان ووٹ نہیں دیتے لیکن کیا ہم ان کو مناسب سہولت نہیں دے رہے ہیں؟
دلیل دیتے ہوئے روی شنکر پرساد نے اس بار پدم شری سے نوازے گئے انور الحق کا ذکر کیا. روی شنکر پرساد نے کہا کہ انور مغربی بنگال میں چائے کے باغان کے مزدور ہیں. وہ بیمار لوگوں کو اپنی موٹر سائیکل پر بٹھا کر ہسپتال تک پہنچاتے ہیں. اس کے پیچھے بھی ایک کہانی ہے. ان کی ماں کی صحیح علاج نہیں ملنے سے موت ہو گئی تھی. اس کے بعد سے انہوں نے اپنی موٹر سائیکل کو ہی اپنی ایمبولینس بنانے کا فیصلہ کیا. اس کے بعد سے آج تک وہ 2000 سے بھی زیادہ لوگوں کو اس کے ذریعے ہسپتال پہنچا کر لاکھوں زندگیاں بچا چکے ہیں.
عوام کی بھلائی کے اس کام کے لئے حکومت نے ان کے کام کو سراہتے ہوئے انہیں نوازا ہے. روی شنکر پرساد نے کہا کہ پی ایم نریندر مودی نے خود انور الحق کو فون کرتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کے کام کی تعریف کرتے ہیں. اس کے بعد پرساد نے کہا، 'ہم لوگوں نے انور کا مذہب نہیں دیکھا اور نہ ہی پوچھا کہ انہوں نے ہمیں ووٹ کیا تھا یا پھر نہیں.'